حیدرآباد،21جنوری(ایجنسی) حیدرآباد میں طالب علم روہت کی خودکشی کے معاملے میں سیاست تیز ہونے کے بعد حیدرآباد یونیورسٹی نے جمعرات کو چاروں طالب علموں کی معطلی واپس لے لیا ہے.
معلومات بھی ملی ہے کہ 15 دلت ٹیچروں میں اس معاملے پر مرکزی وزیر سیمرتی ایرانی پر حقائق کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کا الزام لگایا اور اپنے عہدوں سے استعفی دے دیا تھا. اس کے بعد انتظامیہ نے ان چاروں طالب علموں کی معطلی واپس لے لیا.
font-size: 18px; text-align: start;">دہلی کے وزیر اعلی کیجریوال بھی آج روہت کے خاندان اور طالب علموں سے ملنے پہنچے تھے. یہاں انہوں نے ایرانی پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایک کے بعد ایک جھوٹ بولا. انہوں نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ روہت کی ذات کو لے کر تنازعہ کھڑا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے.
خودکشی سے ناراض مظاہرہ کر رہے طالب علم کافی وقت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ مرکزی وزیر بنڈارو دتاتریہ اور یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف کارروائی کی جائے. ان کا کہنا ہے کہ جب تک کارروائی نہیں ہوگی تب تک مظاہرہ جاری رہے گا.